گوادر سے لاپتہ ہونے والے ذکریا ولد اللہ بخش کی والدہ نے گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے اکلوتے بیٹے کو پاکستانی فورسز نے ایک ماہ قبل حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جس کے بعد سے اس حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
ذکریا کی والدہ نے آنسو بہاتے ہوئے کہا کہ میرا اکلوتا بیٹا میرے میرا سہارہ تھا اس کو پاکستانی فورسز نے ایک ماہ قبل حراست میں لیا ہے جو تاحال لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا ہے ہم نے ذکریا کی بازیابی کے لئے ہر در پہ دستک دی تاہم ہمیں طفل تسلی کے علاوہ اور کچھ نہیں ملا۔
والدہ کا کہنا ہے میں غریبی کی حالت میں اس کو تعلیم دیا تاکہ وہ میرا سہارا بنے، انہوں نے بلوچ قوم اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ میرے بیٹے کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ تین دن تک اگر اس کو رہا نہیں کیا گیا تو احتجاج کا راستہ اپنا کر دھرنا دے کر شاہراہ کو بند کرینگے۔ جب تک اس کو رہا نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں کہا کہ ہمارا احتجاج شدید ہوگا اگر ہمیں احتجاج کے دوران نقصان کا سامنا رہا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہونگے۔