میرے اکلوتے بیٹے کو پاکستانی فورسز نے ایک ماہ قبل جبری لاپتہ کیا۔ والدہ ذکریا

151

گوادر سے لاپتہ ہونے والے ذکریا ولد اللہ بخش کی والدہ نے گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے اکلوتے بیٹے کو پاکستانی فورسز نے ایک ماہ قبل حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جس کے بعد سے اس حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

ذکریا کی والدہ نے آنسو بہاتے ہوئے کہا کہ میرا اکلوتا بیٹا میرے میرا سہارہ تھا اس کو پاکستانی فورسز نے ایک ماہ قبل حراست میں لیا ہے جو تاحال لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے ہم نے ذکریا کی بازیابی کے لئے ہر در پہ دستک دی تاہم ہمیں طفل تسلی کے علاوہ اور کچھ نہیں ملا۔

والدہ کا کہنا ہے میں غریبی کی حالت میں اس کو تعلیم دیا تاکہ وہ میرا سہارا بنے، انہوں نے بلوچ قوم اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ میرے بیٹے کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ تین دن تک اگر اس کو رہا نہیں کیا گیا تو احتجاج کا راستہ اپنا کر دھرنا دے کر شاہراہ کو بند کرینگے۔ جب تک اس کو رہا نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں کہا کہ ہمارا احتجاج شدید ہوگا اگر ہمیں احتجاج کے دوران نقصان کا سامنا رہا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہونگے۔