سیاسی آوازوں کو دبانے و مظاہرین کی غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیمیں آواز اٹھائیں – سمی دین

41

ملیر شرافی گوٹھ بلوچ نسل کشی یادگاری دن جلسہ کے لئے آگاہی مہم ریلی کے بعد 8 افراد گرفتار کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما سمی دین نے کہا ہے کہ کل ملیر میں احتجاجی ریلی کے تین گھنٹے بعد ملیر شرافی گوٹھ سے پولیس نے آٹھ مقامی افراد اور مظاہرین شامل ہیں کو گرفتار کر لیا، جن میں دو نوجوان، مجیب ولد اسلم اور عمران ولد مولا بخش شامل ہیں، جو ابھی اٹھارہ سال سے کم عمر کے ہیں۔

سمی دین نے کہا ہے کہ گرفتار افراد کے لواحقین نے کل رات احتجاجاً دھرنا دیا، اور آج صبح مجھ سمیت آمنہ بلوچ، فوزیہ بلوچ، اور دیگر 16 افراد پر، جن میں وہ آٹھ گرفتار شدہ افراد بھی شامل ہیں، بے بنیاد اور ناجائز دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

‏انہوں نے مزید کہا ہے کہ 18 جنوری کو لیاری میں ہمارے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے دیگر افراد، جن میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آرگنائزر لالا وہاب بلوچ، بزرگ شہری اور نوجوان شامل ہیں، تاحال پولیس کی حراست میں ہیں۔

‏انہوں نے کہاکہ ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ سیاسی آوازوں کو دبانے اور مظاہرین کی غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف مؤثر آواز بلند کریں۔