بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج حالیہ شکستوں کے بعد نہ صرف میدان جنگ میں اخلاقی اور ذہنی پستی کا شکار ہو چکی ہے بلکہ اپنی لاشیں چھپانے اور حقائق مسخ کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔ گوادر سے لے کر کوہ سلیمان تک، شکست خوردہ فوج بے گناہ بلوچ عوام کو نشانہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ مظالم نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ ایک قابض ریاست کی وحشیانہ ذہنیت کو بھی عیاں کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ گوادر واقعہ اور دیگر واقعات اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ جب پاکستانی فوج میدان جنگ میں مقابلہ کرنے سے قاصر رہتی ہے تو اپنی ناکامی کا بدلہ نہتے عوام کے قتل عام سے لیتی ہے۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا ہے کہ یہ ایک منظم نسل کشی ہے۔ اب تک بلوچ قوم نے اپنی جدوجہد آزادی میں بے حد صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اگر یہ بربریت جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب بلوچ عوام مجبور ہو کر ردعمل ظاہر کریں گے، جس کے نتیجے میں پنجاب اور اسلام آباد کا محفوظ رہنا مشکل ہو جائے گا۔