سیکیورٹی خدشات: بلوچستان جانے والی بولان ایکسپریس معطل

205

جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر کوئٹہ جانے والی بولان ایکسپریس کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کے باعث روک دیا گیا۔

ریلوے حکام کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اور کوئٹہ جانے والے مسافروں کو ان کے کرائے واپس کر دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں بڑھتے ہوئے حملوں، ریلوے ٹریکس کو نشانہ بنانے، اور ریاستی تنصیبات پر حملوں کی وجہ سے اکثر ریلوے خدمات معطل کر دی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے مربوط حملوں، چیک پوائنٹس قائم کرنے، اور ریلوے پلوں و ٹریکس نشانہ بنائے جاتے رہے ہیں جس سے ریلوے حکام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

گزشتہ سال اگست میں بی ایل اے نے “آپریشن ہیروف” کے تحت مرکزی ریلوے ٹریکس پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں ایک ماہ تک بلوچستان جانے والی تمام ٹرینیں معطل رہیں، اس دوران مسافروں کو متبادل راستے اپنانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

گذشتہ سال کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر بی ایل اے مجید برگیڈ نے ایک حملوں پاکستان فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر فورسز کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ریلوے ٹریکس اور اسٹیشنز پر حملوں کے پیش نظر سیکیورٹی کلیئرنس کا عمل لازم ہے۔ جب بھی خطرات زیادہ ہوں تو ریلوے خدمات کو معطل کر دیا جاتا ہے تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

تاہم آج ہونے والی معطلی کی وجوہات کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

مسافروں کو ٹرین کی معطلی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو کوئٹہ اور دیگر علاقوں کے لیے سفری منصوبے بنا چکے تھے۔

مسافروں نے شکایت کی ہے کہ ریلوے حکام نے ان مسافروں کو کرایہ واپس کر دیا ہے، لیکن کوئی متبادل انتظامات فراہم نہیں کیے گئے۔