سندھ کے علاقے سیون شریف سے کوئٹہ، کراچی سے تربت کے رہائشی اور نوشکی سے ایک نوجوان جبری لاپتہ کردیئے گئے۔
سیون شریف سے جبری لاپتہ محمد جواد ولد قدرت ﷲ قمبرانی بلوچ کے چچا زاد بھائی کا کہنا ہے وہ دوستوں کے ہمراہ سندھ تفریح کے لیے گئے تھے۔ جس طرح ہم سرد علاقوں کے لوگ اکثر سردیوں میں چلے جاتے ہیں، تو میرا چچا زاد بھائی بھی چلا گیا جہاں 17 جنوری کی شام کے وقت سیون شریف دربار سے سادہ لباس میں ملبوس افراد نے انھیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ان کے اغوا کا سن کر ہم صدمے سے دوچار ہیں حکومت سندھ سے اپیل ہے کہ وہ جواد بلوچ کی بازیابی کیلے اپنا کردار ادا کرے۔
دریں اثنا کیچ تمپ کے رہائشی زبیر کو پاکستانی فورسز نے کل صبح ملیر جام گوٹ سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
وہاں نوشکی سے آصف بلوچ ولد عمر خان کو 4 جنوری 2025 کی صبح 4:00 بجے قاضی آباد، نوشکی ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے ۔