بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھی اور انسانی حقوق کے محافظ سمی دین ، تنظیم کے ڈپٹی آرگنائزر وہاب بلوچ اور بہت سے دوسرے کارکنوں کو کراچی میں بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے لیے آگاہی مہم کی مناسبت سے ایک پرامن ریلی کے دوران غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ گھنٹوں تک سے ان کو نامعلوم مقام پر قید کیا گیا ہے جبکہ حکام کسی بھی معلومات کو شیئر کرنے سے انکار کررہے ہیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے ان کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کریں اور پرامن اختلاف رائے کو دبانے کے لیے پاکستان کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ ایسی سنگین خلاف ورزیوں پر خاموشی صرف ناانصافی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ انسانی حقوق اور انصاف کے لیے ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔