بلوچستان لبریشن فرنٹ نے اپنے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 کی مسلح کارروائیوں میں 284 حملوں میں 316 دشمن کے اہلکار ہلاک کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے سال 2024 میں بلوچستان بھر میں 284 مسلح کاروائیاں کیں، ان کاروائیوں میں پاکستانی فورسز، دشمن فوج کے آلہ کاروں، کنسٹرکشن کمپنی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حملوں میں 24 اسناپئر حملے کیے گئے، 32 حملوں میں گھات لگا کر قابض پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا، 23 دستی بم سمیت 10 آئی ای ڈی حملے استمعال کیے گئے۔ جبکہ دیگر 195 حملوں میں فوجی کیمپ اور چوکیوں سمیت دشمن آلہ کاروں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس کے نتیجے میں 280 فوجی اہلکار ہلاک اور 167 زخمی ہوئے۔ (ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ بعید از قیاس نہیں) جبکہ ان حملوں میں 36 دشمن آلہ کاروں کو ہلاک کیا جبکہ معتدد کو زخمی کیا۔ حملوں کے دوران دو ایف سی اہلکاروں سمیت 14 سے زائد دشمن اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا۔ جبکہ مختلف مقامات پر دشمن فورسز اور دشمن کے آلہ کاروں پر حملوں میں 34 سے زائد اسلحے ضبط کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ حملوں میں دشمن فوج کے 8 فوجی گاڑیوں کو مکمل تباہ کیا جبکہ دیگر معتدد فوجی گاڑی اور موٹر سائیکل شدید فائرنگ کی زد میں آکر ناکارہ ہوئے، دشمن کے 4 سرویلنس ڈرون کیمروں کو مار گرایا گیا، جبکہ مختلف مقامات پر نصب کیمروں کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملوں میں مزید 5 ٹرک 3 بلڈوزر 3 ٹریلر 1 ٹریکٹر اور 2 ڈمپر گاڑیوں سمیت 1 ٹینکر کو نزر آتش کرکے مکمل تباہ کردیا۔ جبکہ 5 ٹریلر کو فائرنگ کرکے نقصان پہنچایا، 14 ٹرکوں کو فائرنگ کرکے نقصان پہنچایا گیا، جبکہ دیگر مزید ایف ڈبلیو او کے ڈمپر، لوڈر اور دوسرے مشینزیز سمیت 27 سے زائد گاڑیوں کو فائرنگ کرکے ناکارہ بنا دیا۔ 19 موبائل ٹاوروں کو مشینری سمیت نزر آتش کرکے تباہ کردیا گیا، جبکہ کریش پلانٹ سمیت تعمیراتی کمپنی کے سائٹس کو نزر آتش کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مادرِ وطن کے دفاع کی راہ میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے 16 جانباز سرمچاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ ان بہادر قومی شہداء نے اپنے وطن کی آزادی، دشمن افواج کی مکمل انخلا اور جدوجہدِ آزادی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ثابت کیا کہ وطن کی حرمت کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کی قربانی نہ صرف ہماری تاریخ کا ایک سنہری باب ہے بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بھی ہے۔ ان شہداء کی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وطن کے دفاع کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔