دسمبر میں پاکستانی فورسز نے 22 افراد کو جبری لاپتہ اور پانچ کو ماورائے عدالت قتل کیا۔ پانک

37

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے انسانی حقوق کے ادارے، “پانک” نے دسمبر 2024 کے دوران بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فورسز نے 22 افراد کو جبری طور پر لاپتہ اور پانچ کو ماورائے عدالت قتل کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ جبری گمشدگیاں چھ اضلاع میں ہوئیں، جن میں کیچ میں سب سے زیادہ 10 افراد ، گوادر میں 6، ڈیرہ بگٹی میں 2، خاران میں 1، اور ھب میں 1 افراد کو پاکستانی فوج اور اس سے منسلک اداروں نے ماورائے قانون گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا۔

حسب معمول نے پانک کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ جبری گمشدگیوں کی اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ متاثرین کے اہل خانہ اکثر خوف کی وجہ سے خاموش رہتے ہیں۔جبری گمشدگیاں خاندانوں کو نفسیاتی اذیت میں مبتلا کرنے کا باعث ہیں، جبکہ انصاف یا ریاستی احتساب کا کوئی راستہ نہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے پانچ افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا۔ کیچ میں نوید حمید اور ظریف عمر ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنے جبکہ پاکستانی فوج نے ڈرون حملے کرکے پنجگور میں عبدالحمید ، ذاکر اور دل جان کو قتل کیا۔

پانک نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت مطالبہ دہرایا ہے۔