بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے موقع پر دالبندین میں قومی اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس اجتماع میں رخشان سمیت بلوچستان بھر سے دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی۔
قومی اجتماع سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں، مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، ڈاکٹر صبیحہ، لالا وہاب، سمی دین اور دیگر نے خطاب کیا۔
بلوچ قومی اجتماع کا آغاز بلوچ قومی ترانے سے ہوا۔ اجتماع میں بلوچستان کے مختلف ریجنز میں بلوچ نسل کشی سے متعلق رپورٹس پیش کی گئیں۔
ریاست کی جانب سے اس اجتماع کو ناکام بنانے کے لیے گزشتہ تین دن سے انٹرنیٹ سروسز بند کر دی گئی تھیں۔ آج صبح موبائل نیٹ ورک سمیت پی ٹی سی ایل سروسز کو بھی معطل کر کے مکمل بلیک آؤٹ کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ، پورے رخشان ریجن میں ہزاروں کی تعداد میں فورسز تعینات کی گئی، جبکہ دالبندین اور پورے چاغی میں لوگوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
بی وائی سی نے کہاکہ تمام تر منفی ہتھکنڈوں کے باوجود بلوچستان بھر سے قافلوں کی صورت میں دسیوں ہزار لوگوں کی شرکت ریاست کی بلوچ نسل کشی پالیسی کے خلاف بلوچ قومی ریفرینڈم تھا اور بلوچ قومی اتحاد و یکجہتی کا تاریخی مثال قائم کردیا۔