حب پولیس کی جانب سے ایک ایف آئی آر درج کیا گیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ زبیر بلوچ کی بازیابی کیلئے دھرنا دینے والے مظاہرین نے کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی، روڈ بلاک کیا اور پولیس اہلکاروں کو بھی زخمی کیا۔
ایف آئی آر میں زبیر بلوچ کے لواحقین سمیت یکجہتی کمیٹی کے ارکان و سیاسی کارکنوں کے نام شامل کیئے گئے ہیں جن میں عارف بلوچ، ماہ زیب بلوچ ، جاوید ، عبداللہ اور دیگر کئی خواتین بھی شامل ہیں۔
یاد رہے حب چوکی سے جبری لاپتہ کیئے گئے زبیر بلوچ کی بازیابی کیلئے انکے لواحقین نے حب بائی پاس پر دو روز تک دھرنا دیکر انکی رہائی تک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔