جامعہ بلوچستان تباہ ہوتا جا رہا ہے اساتذہ اور ملازمین کو دسمبر کی تنخواہیں بھی نہیں ملیں۔ کلیم اللہ بڑیچ

60

جامعہ بلوچستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں اساتذہ اور ملازمین کو دسمبر 2024 کی تنخواہیں تاحال ادا نہیں کی گئیں۔

اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ اور ملازمین کی زندگیاں روز بروز مشکل ہوتی جا رہی ہیں۔

انہوں نے صوبائی حکومت اور ایچ ای سی کی عدم توجہی پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ بروقت فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اس سے قبل بھی، جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین کو نومبر اور دسمبر کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کا سامنا رہا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت ادائیگی ممکن نہ بنائی گئی تو وہ سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ 

مزید برآں، اگست 2024 میں بھی اساتذہ اور ملازمین کو جولائی کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور مرکزی و صوبائی حکومت سے فوری فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 

ان مسائل کے پیش نظر، جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مالی بحران کے حل کے لیے اقدامات کریں اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں۔