تونسہ میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے “کتاب کاروان” کے تحت لگائے گئے کے کتاب اسٹال پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے چھاپہ اسٹال پر موجود طلبہ کو ہراساں کیا گیا۔
اس دوران پولیس نے اسٹال کی بندش کی کوشش کرتے ہوئے طلبہ کی پروفائلنگ کی اور انہیں زبردستی وہاں سے جانے کے لیے کہا گیا۔ تنظیم کے مطابق، پولیس کتاب اسٹال کے ذریعے تعلیمی آگاہی پھیلانے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے۔
تنظیم نے کہا ہے کہ بساک کے زیرِ اہتمام اس کتاب مہم کا مقصد بلوچستان میں تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنا اور نوجوانوں میں تعلیمی شعور بیدار کرنا تھا، مگر پولیس کی مداخلت نے اس مقصد کو روکنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ بلوچستان میں تعلیمی مسائل پر آواز اٹھانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ہر قسم کی مخالفت کے باوجود کتاب اسٹالز کو بند کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں گے۔
بی ایس اے سی نے مزید کہا کہ وہ اپنے مشن کو جاری رکھیں گے اور پولیس یا انتظامیہ کی رکاوٹوں کو برداشت نہیں کریں گے۔