تربت: گھروں پر فورسز کے چھاپے، دو نوجوان جبری لاپتہ

60

تربت میں پاکستانی فورسز نے گذشتہ شب گھروں پر چھاپوں کے دوران دو افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا، متاثرہ لواحقین کے مطابق فورسز نے دو گھنٹوں سے زائد خواتین و بچوں کو زدوکوب کیا۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جہاں ان واقعات کے خلاف سوراب اور تربت میں تین مختلف مقامات پر دھرنے دیئے جارہے ہیں۔

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز نے مزید دو افراد کو گذشتہ شب جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ شب تقریباً 2 بجے تربت کے علاقے نیو بیہمن ڈھنک میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور نے جاوید کریم بلوچ و ہمسایوں کے گھروں پر چھاپے مارے، اس دوران جاوید کریم بلوچ کے بھانجے بلال بلوچ ولد حیدر علی اور ہمسایہ اسماعیل بلوچ ولد حیر محمد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اطلاعات کے مطابق فورسز نے دو گھنٹوں سے زائد گھروں کی تلاشی لی اور خواتین و بچوں سمیت دیگر کو زد و کوب کیا گیا۔

مذکورہ دونوں افراد کے حوالے سے تاحال کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔ ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔