ممکنہ طور پر پاکستانی فوج کے سربراہ کی تربت آمد کے پیش نظر ایف سی اور آرمی نے تعلیمی چوک سے ڈی بلوچ تک راستہ مکمل سیل کردیا، کسی کو شہر کی جانب آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
پاکستان آرمی اور ایف سی نے منگل کی صبح تعلیمی چوک سے لے کر ڈی بلوچ تک پورا راستہ مکمل طور پر سیل کردیا ہے اس سے اوورسیز اور سیٹلائیٹ ٹاؤن کا پورا ایریا محاصرہ میں ہے جب کہ شاہی تمپ، بہمن، ڈنک اور گوگدان کے علاقے میں سینکڑوں کی تعداد میں فوجی اہلکار پہرہ دے رہے ہیں۔
فوجیوں نے راستوں پر پہرہ لگاکر آنے جانے والے لوگوں کو راستے میں ہی روک رکھا ہے جس کے باعث سینکڑوں کی تعداد تربت شہر آنے والے لوگ زلیل و خوار ہیں، نمائندہ کے مطابق ڈی بلوچ نی سڑک پر. مسافر گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہے جن میں خواتین، بچے اور بیمار بھی سوار ہیں۔
ایک اطلاع کے مطابق آج پاکستانی فوج کے سربراہ میجر جنرل عاصم منیر ممکنہ طور پر تربت آرہے ہیں اور وہ اسی مقام کا بھی معائنہ کریں گے جہاں دو دن پہلے بی ایل اے نے فدائی حملے میں پاکستانی فوج کی کانوائے کو نشانہ بناکر کم از کم 47 اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف ممکنہ طور پر زخمی اہلکاروں کی عیادت بھی کریں گے۔