تربت سے لاپتہ زمان جان اور ابوالحسن کی گرفتاری سی ٹی ڈی نے قلعہ عبداللہ سے ظاہر کردی

128

مسلح تنظیم سے جوڈ کر سی ٹی ڈی نے لاپتہ زمان جان اور ابوالحسن کی گرفتاری قلعہ عبداللہ سے ظاہر کردی۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) نے تربت سے لاپتہ زمان جان اور ابوالحسن کی قلعہ عبداللہ توبہ اچکزی کراس سے گرفتاری ظاہر کردی ہے اور ان پر بلوچستان لبریشن فرنٹ سے تعلق کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے بغرض تخریب کاری ہینڈ گرینیڈ برامدگی کا دعوی کیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق یکم جنوری کو مخبر خاص کی اطلاع پر سی ٹی ڈی نے زمان جان اور ابوالحسن کو توبہ اچکزی کراس ضلع قلعہ عبداللہ سے ایک موٹرسائیکل پر سوار جاتے ہوئے روکا اور ان دونوں سے دو عدد ہینڈ گرینیڈ سمیت دیگر مواد برآمد کیا۔

زمان جان اور ابوالحسن جن کا تعلق ضلع کیچ کے دیہی علاقہ بالگتر سے ہے ان کی جبری گمشدگی کا الزام ان کے فیملی نے ڈسٹرکٹ کونسل کیچ کے چیئرمین پر لگایا ہے۔

فیملی کے مطابق ان دونوں کے علاوہ الطاف نامی نوجوان کو ڈسٹرکٹ کونسل کیچ کے چیئرمین نے اپنے گھر بلاکر انہیں پاکستانی فورسز کے حوالے کیا تھا تاہم دو دن بعد الطاف کو رہا کردیا گیا۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر 2024 کو زمان جان ولد سِپاحان ، عبدالحسن ولد رحمت اور الطاف ولد بہرام کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا. دو دن بعد الطاف کو رہا کیا گیا ۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم نے 20 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس کی تھی کہ ڈسٹرکٹ کونسل چئیرمین میر اُوتمان نے ہمارے لوگوں کو اپنے گھر بُلا کر انہیں جبری طور پر گمشدہ کیا۔

یاد رہے کہ زمان جان اور ابوالحسن کی بازیابی کے لیے ان کے فیملی نے گذشتہ شام سے ہوشاپ زیرو پوائنٹ پر سی پیک شاہراہ بلاک کردیا ہے۔