ضلع کیچ میں دو مقامات پر عوامی احتجاجی اور شاہراہوں پر دھرنوں کے سبب تربت کا کراچی اور کوئٹہ سے زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے جس سے ان دو مرکزی شہروں کی جانب سفر کرنے والے لوگوں کو سخت سفری مشکلات کا سامنا ہے۔
جمعہ کی صبح بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام پاکستانی فورسز کی تشدد سے جانبحق ظریف عمر اور نوید حمید کے اہل خانہ نے ایم ایٹ شاہراہ کو جدگال ڈن ( ڈی بلوچ) پوائنٹ پر دھرنا دے کر بلاک کردیا جب کہ ہوشاپ زیرو پوائنٹ پر سی پیک شاہراہ پہلے ہی زمان جان اور ابوالحسن کی فیملی نے احتجاجاً ایک ہفتے سے بلاک کردیا ہے۔
ظریف عمر اور نوید حمید کی فیملی سمیت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ان کے فیملی ممبران ایک ہفتے سے زیادہ فدا شہید چوک تربت میں دھرنا دیے بیٹھے رہیں جنہوں نے اپنا احتجاج جمعہ کی صبح فدا شہید چوک سے جدگال ڈن پر ایم ایٹ شاہراہ منتقل کردیا۔
اس وقت تربت کے داخلی و خارجی شاہراہ مکمل بند ہیں جس سے کراچی اور کوئٹہ کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو سخت اذیت کا سامنا ہے تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان سے حکومت نے ابھی تک سنجیدہ مزاکرات کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔