شہرک پنگنش کے مقام پر خواتین، بچوں اور نوجوانوں نے تربت کوئٹہ سی پیک روڈ کو بند کردیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین میں جبری طور پر لاپتہ منیراحمد ولد میاہ سکنہ بلوچی بازار سامی، شیھک ولد غلام قادر سکنہ بلوچی بازار سامی، شکیل احمد ولد رند سکنہ گوَنِکّی شہرک کے لواحقین شامل ہیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو 12 جنوری کو رات 8 بجے مویشی منڈی دوکرم آپسر سے پاکستانی فورسز نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جن کے حوالے سے تاحال کوئی خبر موصول نہیں ہوسکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے بچے بازیاب نہیں ہونگے ہم سی پیک روڈ کو بند کرینگے۔
دریں اثنا دیگر سات افراد جن میں ذاکر ولد حیدر، صالح محمد ولد نوک آف، یونس ولد صوالی، دلسرد ولد حسن، اعجاز ولد صوالی کے لواحقین نے بھی اس احتجاجی دھرنے اور روڈ بند کرنے میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کئی دنوں سے پاکستانی فورسز حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر رکھا ہے، ہم نے بارہا ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ سے اپنے بچوں کی بازیابی کیلئے ملاقات کی ہے لیکن ہماری کسی نے نہیں سُنی اس لئے ہم مجبوراً سی پیک روڈ بند میں بطور احتجاج شامل ہورہے ہیں جب تک ہمارے بچوں کو انتظامیہ بازیاب نہیں کرے گی ہم روڈ پر دھرنا دینگے۔