بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج مورخہ پندرہ جنوری بروز بدھ قابض پاکستانی فوج نے بولان کے علاقے بارڈی میں فوجی گاڑیوں اور پیدل دستے کے ہمراہ فوجی آپریشن آغاز کیا۔ بارہ بجے آپریشن میں مصروف قابض فورسز اہلکاروں کا سامنا بلوچ سرمچاروں کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک جھڑپ شروع ہوئی جو آدھا گنٹھے تک جاری رہی، جس کے بعد قابض فورسز کے اہلکار پسپا ہونے پر مجبور ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ دو پہر ڈیڑھ بجے فوج کے ایک اور دستے کا سامنا بلوچ سرمچاروں سے ہوا۔ ایک بار پھر بیس منٹ تک جھڑپ جاری رہی اور یہاں سے بھی فوج پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سہ پہر چار بجے فوج سے ایک بار پھر جھڑپ شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج پسپا ہو کر علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ دوران آپریشن فورسز نے ڈرون طیاروں اور سرویلینس کیمروں کا بھی استعمال کیا، سرمچاروں نے بہترین حکمت عملی سے ڈرون کیمروں اور فوجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ تین مختلف مقامات پر جھڑپوں میں فوج کو جانی و مالی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا اور دوران جھڑپ بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرمچار بحفاظت محفوظ مقام کی جانب منتقل ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ آپریشن میں مصروف فوجی اہلکاروں کو پسپا کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اپنے سر زمین کی دفاع کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کا عزم کرتی ہے۔