بلوچستان میں برفباری اور بارشوں کا سلسلہ جاری، متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ

61

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید برفباری اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کئی سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔

زیارت شہر میں گزشتہ رات سے اب تک تین انچ تک برف پڑ چکی ہے، جس کی وجہ سے شہر کی سڑکیں اور رابطہ سڑکیں بند ہو کر رہ گئی ہیں۔

زیارت، چمن، قلعہ عبداللہ اور درہ کوژک جیسے علاقوں میں بھی برفباری اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

این 25 شاہراہ، جو کوئٹہ، چمن اور کراچی کو آپس میں جوڑتی ہے، پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے تاکہ حادثات اور مشکلات سے بچا جا سکے، برفانی طوفان کی شدت کے باعث کوژک ٹاپ میں روڈ کلئیرنس آپریشن معطل کر دیا گیا ہے، جس سے بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے درمیان آمدورفت شدید متاثر ہو گئی ہے اور متعدد گاڑیاں برف میں پھنس کر رہ گئی ہیں۔

شمالی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہو چکا ہے، اور چمن میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ہیں۔

موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بارش اور برفباری کا سلسلہ کل تک جاری رہ سکتا ہے اور ان علاقوں میں فلیش فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج رات اور کل اتوار کے روز چاغی، نوشکی، خاران، پشین، قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

ان علاقوں میں رہائشیوں اور مسافروں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور سڑکوں کے بند ہونے یا پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، چاغی، نوشکی، قلات، بارکھان، خضدار، ہرنائی، ژوب، موسیٰ خیل، خاران، کیچ، پنجگور اور گوادر میں 18 سے 20 جنوری تک درمیانے درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اتوار کے روز ملک کے زیادہ تر حصوں میں سرد اور خشک موسم برقرار رہے گا، اور بالائی علاقوں میں شدید سردی کی توقع ہے۔