بلوچستان: مزید 8 افراد کے جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ، 2 افراد بازیاب

1

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مزید 8 افراد کے جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع آواران کے تحصیل مشکے تنک ہرکشان میں پاکستانی فورسز نے دو بھائیوں مسافر پسران ، الہی بخش نامی دو چرواہوں کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے، بتایا جارہا ہے انکے بھائی گریبو کو پاکستانی فورسز نے ایک ہفتہ پہلے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے ۔

جبکہ تحصیل مشکے تنک زاہد آباد،اور تراتدان کے رہائشی دو افراد اختر محمد سکنہ زاہد آباد اور گریبو سکنہ تراتدان کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے۔ بتایا جارہاہے کہ انھیں رواں ایک ہفتہ قبل لاپتہ کیا گیا ہے جس کے بعد تاحال لاپتہ ہیں ۔

ضلع پنجگور سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی خفیہ اداروں اور فورسز نے چھاپہ دوران یاسر ولد یاسین ،حیات ولد ولی محمد ساکن مجبور آباد بونستان پنجگور اور جلیل ولد عبدالخالق ساکن عیسئی پنجگور نامی افراد کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا۔

لواحقین کے مطابق انھیں رواں مہینے 19جنوری 2025 صبح 5بجے گھر سے اُٹھا کر لیے گئے جس کے بعد انکے بارے انھیں معلومات نہیں دیئے گئے ہیں کہ انھیں کیوں اغوا کیا گیا ہے اور کہاں رکھا گیا ہے۔

دریں اثنا ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ میناز سے بھی ایک شخص کی جبری گمشدگی کا کیسز سامنے آیا ہے، لواحقین کے مطابق سراج بلوچ ولد نصراللہ کو 11 جنوری 2025 کو پاکستانی فورسز نے اغوا کر کے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

دوسری جانب کیچ سے پاکستانی فورسز خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری لاپتہ اسرار ولد عطااللہ نامی نوجوان بازیاہواہے،جنھیں تمپ کونشکلات سے 12 مارچ 2023 انکے گھر سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا۔جبکہ نوشکی سے لاپتہ ہونے والا محمد عاطف کی بازیابی انکے لواحقین نے کی۔