آغازِ سالِ نو
ٹی بی پی اداریہ
نئے سال کا آغاز بلوچستان میں آزادی کے مسلح محاذ کی جانب سے پاکستان فوج پر ایک مہلک حملے سے ہوا۔ چار جنوری کو تربت کے نواحی علاقے بہمن میں بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے پاکستان فوج کے قافلے میں شامل بس پر تباہ کن فدائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سینتالیس اہلکار ہلاک، تیس سے زائد زخمی ہوئے اور متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
گزشتہ سال پاکستان فوج اور چینی سرمایہ کاروں کے لئے خاصہ سنگین ثابت ہوا، اور بلوچستان بھر میں بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کی سرگرمیوں میں بے پناہ تیزی آئی۔ بلوچستان کے پچیس اضلاع میں مسلح تنظیموں نے نو سو اڑتیس حملے کئے، جن میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک، چھ سو اناسی افراد زخمی ہوئے، اور بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا۔
دو ہزار چوبیس بلوچ لبریشن آرمی کے عزم اور طاقت کے اظہار کا سال تھا، جب انہوں نے آپریشن ہیروف میں بلوچستان کے اہم مقامات پر قبضہ کیا، آپریشن زرپہاز میں گوادر اور کیچ میں اہم عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا اور کراچی ہوائی اڈے جیسے حساس مقام پر چینی سرمایہ کاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
گزشتہ سال کے حملوں اور نئے سال کے آغاز میں فدائی حملے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دو ہزار پچیس میں مجید بریگیڈ کے ہلاکت خیز اور پیچیدہ حملے جاری رہیں گے۔ آزادی کے لئے برسرِ پیکار مسلح تنظیمیں اپنے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرتی رہیں گی، جس کے نتیجے میں بلوچستان میں چین کے مفادات اور پاکستان فوج مزید غیر محفوظ ہوں گے۔