بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں زمان جان اور عبدال حسن کے اہلخانہ نے دوسرے روز بھی اپنی احتجاجی تحریک جاری رکھی، آج ایک ریلی ہوشاب بازار سے شروع ہو کر ہوشاب زیرو پوائنٹ پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار اپنے پیاروں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین، جن میں لواحقین اور شہریوں کی بڑی تعداد شامل تھی، نے الزام عائد کیا کہ زمان جان اور عبدال حسن کو ڈسٹرکٹ کونسل چیئرمین ہوتمان نے دھوکے سے اپنے پاس بلاکر کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کے حوالے کردیا ہے جس کے بعد سے دونوں نوجوان منظرعام پر نہیں آسکے ہیں۔
لواحقین کے مطابق آج انکی جبری گمشدگی کا نواں دن ہے ہمیں صبر کرنے کو کہا گیا تھا، لیکن اب مزید خاموش نہیں رہ سکتے اگر ہمارے بچوں کو رہا نہیں کیا گیا تو ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب دھرنے کے باعث ہوشاب زیرو پوائنٹ پر سی پیک روڈ کی بندش سے آمدورفت معطل ہو گئی ہے، اور اہلخانہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک ان کے پیارے واپس نہیں آ جاتے۔
اہلخانہ نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور ان کے بچوں کی بازیابی کو یقینی بنائیں بصورت دیگر، مظاہرین نے اپنی تحریک کو مزید شدت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔