بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو مسلح افراد نے ایک حملے میں نشانہ بنایا۔
حملہ آج صبح دس بجے کے قریب گوادر کے علاقے دڑامب میں اکاڈہ کے مقام پر کیا گیا ہے۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ حملے میں فورسز کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ قافلوں کو سیکورٹی فراہمی کیلئے اپنے خالی مورچے کی جانب جارہے تھے۔
حملے میں فورسز اہلکاروں کے جانی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم تاحال حکام نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
خیال رہے بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح گوادر شہر اور گردنواح میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔
رواں سال بلوچ لبریشن آرمی نے ایک بڑی نوعیت کے حملے میں گوادر شہر میں حساس علاقے میں پاکستانی خفیہ اداروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا تھا۔
مذکورہ حملہ بی ایل اے کی مجید برگیڈ نے کیا جس میں آٹھ ‘فدائین’ نے حصہ لیا جبکہ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے بتایا کہ یہ حملہ تنظیم کے ‘آپریشن زرپہازگ’ کے چوتھے حصے کے تحت کیا گیا۔
واضح رہے آپریشن زرپہازگ کے تحت بی ایل اے کی مجید برگیڈ اس سے قبل گوادر میں تین حملے کرچکی ہے جن میں سی پیک و دیگر پروجیکٹس سے منسلک چینی سرمایہ کاروں، انجینئرز کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔