کیچ: ظریف بلوچ کی ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج، شاہراہ بند

102

ظریف بلوچ کی قتل کے خلاف تربت میں ڈی بلوچ پوائنٹ پر سی پیک شاہراہ بلاک کردیا گیا۔

سی پیک شاہراہ کو ڈی بلوچ کے مقام پر خواتین نے ظریف بلوچ کی قتل اور لاش کو زبردستی روکے جانے کے خلاف بلاک کردیا ہے۔

احتجاجی خواتین کے مطابق گذشتہ شب ظریف کو گھر سے اٹھا کر بعد میں اس کی لاش فیملی کے حوالے کی گئی جس پر تشدد کیا گیا تھا۔ فیملی جب لاش کو تربت لا رہی تھی تو انہیں راستے میں روک دیا گیا اور تربت آنے نہیں دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑھ کر جبر اور ظلم بلوچوں کے ساتھ کیا ہوسکتی ہے کہ ہمیں اپنے لاشوں پر ماتم تک کرنے نہیں دیا جاتا۔

تازہ ترین اطلاع کے مطابق لواحقین کو لاش کے ہمراہ آسیا آباد کے مقام پر فورسز نے روک رکھا ہے ۔

دوسری جانب تمپ میں پاکستانی فورسز کی زیادتیوں کے خلاف مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے ۔

تمپ کے علاقے آسیاباد سے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے مقتول کی صاحبزادی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کی میت کو تربت میڈیکل چیک اپ کی غرض سے لانا چاہ رہی ہیں تاکہ انہیں انکی موت کا سبب معلوم ہوسکے مگر سیکورٹی اہلکار انہیں آگے بڑھنے سے روک رہے ہیں جسکے خلاف وہ احتجاجاً سڑک بلاک کرکے بیٹھ گئی ہیں۔ انکے احتجاج میں خواتین سمیت کثیر تعداد میں افراد شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ضلع کیچ کے تحصیل تمپ میں پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپہ مار کر ظریف نامی شخص کو اپنے ساتھ لے گئے جنہیں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا۔