کوئٹہ: جنرل اسلم بلوچ کی یوم شہادت ، بلوچستان بھر میں سیکیورٹی الرٹ

1

بلوچ لبریشن آرمی کے سابق سربراہ جنرل اسلم بلوچ اور ساتھیوں کے برسی کے موقع پر سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی گئی۔

‎ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو ریلوے حکام نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر منسوخ کر دیا ہے۔

محکمہ ریلوے کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سیکورٹی وجوہات کی بناء پر آج کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کو منسوخ کر دیا گیا جبکہ چمن پسنجر ٹرین اپنے مقررہ وقت پر کوئٹہ سے چمن روانہ ہوگی۔

ریلوے حکام کے مطابق منسوخ ہونے والی ٹرین کے مسافروں کو مکمل ریفنڈ کیا جائے گا۔

وہاں نوشکی میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر احمد وال اور گردونواح میں انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ لسبیلہ ، خضدار ، اور مکران میں فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔

خیال رہے کہ کل بلوچ لبریشن آرمی کے سابق سربراہ جنرل اسلم بلوچ و ساتھیوں کی برسی منائی جائے گی۔

2018 میں بلوچ رہنماء جنرل اسلم بلوچ و انکے پانچ ساتھیوں کمانڈر کریم (سگار)، فدائی بابر مجید عرف فرید، اختر بلوچ عرف رستم، تاج محمد مری عرف سردارو اور امان اللہ عرف صادق کو ایک خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ جانبحق ہوئے تھے۔

سال 2022 میں بلوچ لبریشن آرمی نے اس دن کے موقع پر بلوچستان بھر میں بڑے پیمانے متعدد حملے کیئے تھے جن پاکستان فوج افسران سمیت متعدد ہلاک ہوئے تھے۔

رواں سال بلوچ لبریشن آرمی نے نواب اکبر خان بگٹی کے یوم شہادت کے موقع پر بلوچستان بھر میں “آپریشن ھیروف” کے تحت بڑے پیمانے پر متعدد کاروائی کی جس کے لسبیلہ میں پاکستان فوج کے ہیڈکوارٹر پر فدائی حملہ و قبضہ شامل تھا۔