کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ جاری

14

کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر قیادت بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5657 دن مکمل ہو گئے۔ اظہارِ یکجہتی کے لئے نال سے درمحمد بزنجو بلوچ، عمران سیاہ پاد بلوچ، نوربخش بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ وہ قوم بدقسمت ہے جو اپنی قوت کو جمع کرنے کے عمل سے پیچھے ہٹتی ہے۔ بلوچ جدوجہد کی قربانیوں کو کسی کھیل یا جذباتی عمل کے طور پر نہ دیکھا جائے۔ یہ ایک شعوری زمانہ اور جدوجہد ہے، جس میں پاکستانی ریاست کے مظالم اپنے عروج پر ہیں، جہاں ظلم و جبر میں کوئی تخصیص یا تفریق نہیں کی جا رہی۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان بلوچ عوام اور تحریک کے ساتھ ہمدردی کے ناطے ہر فرد کو شہید کر رہا ہے۔ فوج بلوچوں کے گھروں کو جلا کر راکھ کر رہی ہے۔ یہ مظالم اور آزمائشیں ضرور ہیں، لیکن ان کے باوجود سرزمین سے محبت اور قربانی کا جذبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بلوچ عوام اپنی قربانیوں سے اپنی منزل کی جانب شعوری طور پر گامزن ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پورے بلوچستان میں ریاستی مظالم جاری ہیں۔ بلوچ گدانوں پر بمباری کی جا رہی ہے اور لاپتہ افراد کو شہید کیا جا رہا ہے۔ سلام ان بلوچ فرزندوں پر جنہوں نے پاکستانی فوج کو اپنی جنگی حکمتِ عملی تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنی سرزمین، جو ان کی ماں ہے، اس کی سودے بازی کرنے والوں اور حرمت پامال کرنے والوں کو کبھی معاف نہ کیا جائے۔ سرزمین کے غداروں کو معاف کرنے کی غلطی ماضی میں بھی نہیں کی گئی، اور نہ ہی آئندہ کی جائے گی۔