چیکنگ کے نام پہ بلوچستان میں بلوچ، پشتون خواتین کی تذلیل قابل مذمت ہے۔ بی ایس او (پجار)

31

بی ایس او (پجار) کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے شاہراہوں پہ جگہ جگہ ایف سی ، لیویز، پولیس اور کسٹم کے چیک پوسٹ موجود ہیں، جو مسافروں گاڑیوں کی تلاشی لیتے ہیں مگر اب ایف سی اہلکاروں نے چیکنگ کے نام پہ بلوچ، پشتون اور دیگر خواتین کی تذلیل کرنا شروع کر دیا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ خواتین مسافروں کے سیٹوں کے نیچے ہاتھ ڈال کر تلاشی لینا ، انہیں سیٹوں سے اتارنا ایک ناقابل برداشت اور قابل مذمت عمل ہے۔ جن کی روک تھام ہونا چاہیے

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں بارڈرز کی بندش، روزگار پہ قدغن لگا کر بلوچستانی عوام کی جگہ جگہ تذلیل ہو رہی ہے۔لکپاس کو روز گھنٹوں بند کرکے مسافروں کو خوار و ذلیل کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑ رہےہیں ۔دور دراز اضلاع کے علاوہ مستونگ سے آنے جانے والے مسافروں جن میں بیمار، بچے، خواتین، سرکاری، ملازمین اور طلباء و طالبات کو سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ذلیل ہو جاتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اسی طرح بلوچستان کے تمام اضلاع کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں بھی سیکورٹی فورسز و پولیس بے لگام ہو گئے ہیں۔جس کے بہت برے نتائج نکلیں گے۔ ایف سی کو چاہئے کہ وہ بلوچستان میں بلوچ، پشتون روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی سر انجام دیں نہ کہ بلوچ روایات کو روند دیں۔