پاکستان اور چین کے ساتھ کسی بھی جماعت کی شراکت داری جنگی جرم کے مترادف ہے، ڈاکٹر نسیم بلوچ

32

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ دنوں نیشنل پارٹی کی جانب سے چین کا دورہ بلوچ قوم کے ساتھ غداری اور بلوچ سرزمین کے خلاف سازش کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور چین کے استعماری عزائم کی تکمیل میں معاونت اور شراکتِ جرم کی واضح مثال ہے۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ کا موقف ہمیشہ سے واضح اور غیر متزلزل رہا ہے۔ ہم کسی بھی ریاست یا طاقت کی جانب سے بلوچ سرزمین، وسائل اور تشخص کے خلاف اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ نیشنل پارٹی ایک قوم دشمن جماعت ہے، جو بلوچ نسل کشی اور قومی استحصال میں ہمیشہ پاکستان اور اس کے حلیفوں کے ساتھ رہی ہے۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے چین کو ایک توسیع پسند ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف بلوچ وسائل کو لوٹ رہا ہے بلکہ پاکستان کے ساتھ مل کر بلوچ نسل کشی میں بھی برابر کا شریک ہے۔ چین کی فوجی اور معاشی معاونت نے پاکستان کو بلوچستان میں فوجی کارروائیوں کے لیے وسائل اور جدید ہتھیار فراہم کیے ہیں، جس سے بلوچ قوم کے خلاف مظالم میں مزید شدت آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک، گوادر بندرگاہ، اور بلوچ ساحل پر چینی نیول فورسز کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہیں کہ چین نے بلوچستان کو اپنی اسٹریٹجک توسیع کے لیے ایک میدان جنگ بنا دیا ہے۔ ان منصوبوں سے نہ صرف بلوچ قومی وسائل بلکہ بلوچ ثقافت اور تشخص کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے نیشنل پارٹی کے دورہ چین کو بلوچ قوم کے مفادات کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے ہمیشہ دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر بلوچ نسل کشی کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور دیگر نام نہاد قوم پرست جماعتیں پاکستان اور چین کے ساتھ مل کر بلوچ تحریک کو نقصان پہنچانے کے لیے نئی سازشوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک اس وقت ایک اہم مرحلے سے گزر رہی ہے، اور سماج میں شعور کی بیداری دشمن اور اس کے حلیفوں کے لیے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ چین اور پاکستان کی شراکت داری صرف اقتصادی نہیں بلکہ بلوچ قومی تحریک کو ختم کرنے کی ایک منظم سازش ہے۔

بی این ایم کے چیئرمین نے کہا کہ بلوچ قوم کو داخلی اتحاد اور جدوجہد کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ اپنی سرزمین، وسائل، اور قومی تشخص کی حفاظت کے لیے ہر قیمت پر جدوجہد جاری رکھے گی اور ان تمام قوتوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہوگی جو بلوچ قوم کے خلاف ہیں۔