لاپتہ ماسٹر فرید احمد بادینی کی بیٹی لبابہ بادینی، بیوی ثمینہ بادینی، بیٹے صفوان بادینی اور مروان بادینی نے نوشکی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماسٹر فرید احمد بادینی معزز شہری کے ساتھ ساتھ ایک فرض شناس استاد ہے جسے 13 اکتوبر 2024 کو ہمارے گھر کلی بدل کاریز سے رات کے دو بجے درجنوں مسلح باوردی اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ماسٹر فرید احمد بادینی گورنمنٹ مڈل سکول کلی بدل کاریز میں بطور ایس ایس ٹی انچارج خدمات سرانجام دے رہے تھے جسکا کسی بھی سیاسی و مذہبی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہیں اور نہ ہی کسی متنازعہ سرگرمی میں ملوث تھے بلکہ وہ ایک عمر رسیدہ شخص اور شوگر و آئی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں ادویات کی عدم دستیابی و دیکھ بال نہ ہونے کی وجہ سے ان کی زندگی کو شدید خطرات لائق ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم ماسٹر فرید احمد بادینی کے اہل خانہ ان کی باحفاظت بازیابی کے لیے اپنی فریاد مختلف اداروں شخصیات تک پہنچا چکے ہیں مگر ابھی تک ہماری فریاد کو نہیں سنی گئی ہماری دن رات کی کوشش اور منتیں بارآور ثابت نہیں ہوئے اور نہ ہی ہمارے والد ماسٹر فرید احمد کی صحت کے بارے میں معلومات اور ان تک رسائی نہیں دی گئی جس سے ہم گھر کے تمام افراد انتہائی پریشانی اور ذہینی اذیت کے شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آج ہم میڈیا کی توسط سے ارباب اختیار اور انسانی حقوق کے عملبردار تنظیموں سے درد مندانہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ماسٹر فرید احمد بادینی کی فوری بازیابی کے لیے کردار ادا کریں اگر خدانخواستہ ان سے کوئی جرم سرزد ہوئی ہے تو انصاف کے تقاضے پوری کرنے کے لیے اسے عدالت میں پیش کی جائے اگر انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے تو ہماری حالت زار پر ترس کھا کر ماسٹر فرید احمد بادینی کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ ہمارے گھر کی خوشیاں والد محترم کی سرپرستی میں ایک بار پھر بحال ہوں اور والد صاحب بطور استاد ایک دفعہ پھر اپنی ڈیوٹی اور فرض ادا کرسکیں۔