قلات: تین بھائیوں کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا جاری

1

بلوچستان کے ضلع قلات میں تین بھائیوں کی جبری گمشدگی و ان کی عدم بازیابی کے خلاف ایک بار پھر لواحقین نے احتجاجا کراچی کوئٹہ شاہراہ کو احتجاج بند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق 8 اور 9 دسمبر کی درمیانی رات کو پاکستانی فورسز نے کلی زکریازئی منگچر میں ماسٹر محمد اسماعیل کے گھر پر چھاپہ مارکر انکے تین بیٹے محبوب علی، ارشاد احمد اور مرید احمد کو جبراً لاپتہ کر دیا۔

جبری گمشدکی کے خلاف لواحقین نے اس سے قبل نو دسمبر کوئٹہ کراچی شاہراہ کو منگچر کے مقام پر احتجاجاً بند کردیا ۔ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور یقین دہانی کے بعد احتجاج مؤخر کردیا گیا۔

لواحقین کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر قلات نے 2 دن کی مہلت مانگی تھی کہ انکے پیاروں کو رہا کردیا جائے گا 2 دن گزرنے کے باوجود انکو بازیاب نہیں کیا گیا۔

لواحقین کے مطابق لاپتہ مرید احمدبلوچ کا دماغی توازن درست نہیں ہے۔ وہ ایک ماہ سے زائد عرصے تک ہسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد کچھ دن قبل ہی ہسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے۔

لواحقین کا کہنا ہے بازیابی کے لئے مجبور ہے احتجاجا کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بند کردیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پیاروں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گی۔ بلوچ قوم خصوصاً منگچر کے عوام سے درخواست ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں لواحقین کا بھرپور ساتھ دیں۔