گزشتہ مہینے بلوچستان کے ضلع قلات میں بلوچ لبریشن آرمی کے حملے میں زخمی ہونے والا سوئی کا رہائشی پاکستانی فورسز کا اہلکار محمد اسماعیل زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے آج ہلاک ہوگیا۔
یاد رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے رواں سال 16 نومبر کو قلات کے علاقے جوہان میں پاکستانی فوج کے ایک مرکزی کیمپ پر حملہ کرکے فوج کے کم از کم 29 اہلکاروں کو ہلاک کرکے کیمپ کو قبضے میں لیکر اسلحہ و گولہ بارود اپنے تحویل میں لیا تھا۔
بی ایل اے نے اسی روز میڈیا کو جاری بیان میں کہا تھا کہ تنظم کے خصوصی ہر اول دستہ “فتح اسکواڈ” کے سرمچاروں نے قلات شہر سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جوہان کے علاقے شاہ مردان میں 15 و 16 نومبر کی درمیانی شب قابض پاکستانی فوج کے 61 ونگ کے کیمپ کو ایک بڑے پیمانے کے حملے میں نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ بی ایل اے کی یونٹ فتح اسکواڈ نے شب نو بجے کے قریب تین اطراف سے دشمن کے مرکزی کیمپ اور آؤٹ پوسٹوں پر حملے کا آغاز کیا، شب ایک بجے تک جاری رہنے والی اس گھمسان حملے میں فتح اسکواڈ قابض فوج کے تین آؤٹ پوسٹوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئی اور مرکزی کیمپ کا رابطہ کاٹ کر اس پر پے درپے حملے کرتی رہی۔