قلات: انتظامیہ کا جبری گمشدہ ہونے والے بھائیوں کا اہلخانہ سے رابطہ کروانے کے بعد دھرنا مؤخر

156

بلوچستان کے ضلع قلات میں جبری لاپتہ ہونے والوں کی جبری گمشدگی کے خلاف جاری دھرنے کو انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے بعد ختم کردیا گیا۔

اہلخانہ نے تصدیق کرتے ہوئے دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے کو بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے جبری لاپتہ ہونے والے تینوں بھائیوں سے فون پر بات کرائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ تینوں بھائیوں کو کل رات بازیاب کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 8 اور 9 دسمبر کی درمیانی رات کو پاکستانی فورسز نے کلی زکریازئی منگچر میں ماسٹر محمد اسماعیل کے گھر پر چھاپہ مارکر انکے تین بیٹے محبوب علی، ارشاد احمد اور مرید احمد کو جبراً لاپتہ کر دیا۔

جبری گمشدکی کے خلاف لواحقین نے اس سے قبل نو دسمبر کوئٹہ کراچی شاہراہ کو منگچر کے مقام پر احتجاجاً بند کردیا ۔ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور یقین دہانی کے بعد احتجاج مؤخر کردیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر قلات نے 2 دن کی مہلت مانگی تھی کہ انکے پیاروں کو رہا کردیا جائے گا 2 دن گزرنے کے باوجود انکو بازیاب نہیں کیا گیا اور آج ایک بار پھر انہوں نے احتجاج کراچی کوئٹہ مرکزی شاہراہ کو ایک بار پھر بند کردیا تھا۔