قطر: بین الاقوامی ادبی ایوارڈ شیخ حمد زامران پبلیکیشن مکران کے نام

84

یہ بین الاقوامی ایوارڈ زامران پبلیکیشن کو عربی سے بلوچی زبانوں میں مختلف کتابوں کے تراجم شائع کرنے پر دیا گیا-

قطر حکومت کی جانب سے یہ تقریب گزشتہ دنوں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد کیا گیا جس کے مہمان خاص قطر کے بادشاہ ثانی بن حمد تھے-

زامران پبلیکیشن کے صدر نوجوان ادیب و قلمکار حافظ عطا آسکانی نے امیر قطر کے بھائی شیخ تانی بن حمد آل الشیخ سے یہ ایوارڈ شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ کے دسویں سیشن کے تقریب میں شرکت کرکے حاصل کیا-

تقریب میں مختلف دیگر زبانوں کے مترجم اور پبلیکیشنز شریک تھے جبکہ بلوچی زبان کی نمائندگی نوجوان ادیب حافظ عطا آسکانی، نوجوان اسکالر و قلمکار ڈاکٹر علی جان بلوچ، و دیگر نے کیا-

قطر حکومت کی جانب سے منعقدہ اس مقابلے میں بلوچی زبان سے عربی میں تر جمہ اور لکھی گئی کتابیں جبکہ عربی سے بلوچی میں ترجمہ کی گئی کتابیں پیش کی گئیں جو مختلف اداروں کی جانب سے شائع کی گئی ہیں، تاہم زامران پبلیکیشنز (دارلضامران للنشر مکران) کے خدمات کو سامنے رکھتے ہوئے اسے اس ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا-

یادرہے کہ شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ ایک ایسا ادبی و علمی ایوارڈ جو ہر سال مختلف زبانوں سے عربی یا عربی سے دیگر زبانوں میں ترجمہ کی گئی کتابوں اور اداروں کو دی جاتی ہے-

اس ایوارڈ کا آغاز 2015میں قطر حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا-

جہاں ماضی میں دیگر بڑی زبانوں کے پبلیکیشنز کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے حال ہی میں قطر حکومت کی جانب بلوچی زبان کو بھی اس ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا اور مختلف اداروں سے رابطہ کرنے کے بعد گزشتہ سال ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں بلوچی زبان کی نمائندگی اور پروگرام میں مقالے پیش کرنے کیلئے بلوچی زبان کے ادیبوں اور قلمکاروں کو موقع دیا گیا کہ وہ بلوچی زبان سے عربی میں کی گئی کاموں کو سامنے لائیں اس پروگرام میں حافظ عطا آسکانی، ڈاکٹر علی جان بلوچ، ضیاء بلوچ، اسداللہ امیر الحسنی، شیخ سیف اللہ تگرانی و دیگر نے اظہار خیال کیا تھا-

رژن اسلامی مجلس کیچ کی جانب سے زامران پبلیکیشن مکران کے سربراہ اور نوجوان ادیب حافظ عطا آسکانی و ان کے ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ انکے لیے اور بلوچی زبان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے جس سے ادبی و علمی اداروں اور قلمکاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مزید زبان و ادب کیلئے خدمت کرسکیں گے-

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ بلوچی زبان و ادب کیلئے ایک اعزاز ہے جسے بین الاقوامی شیخ حمد ایوارڈ سے نوازا گیا ہے امید ہے کہ بلوچی زبان وادب کی ترقی میں دیگر زبانوں کیساتھ ساتھ عربی زبان کو بھی ترجمہ کرکے شائع کیا جائے گا-