طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف اوتھل یونیورسٹی میں احتجاج

87

زرعی یونیورسٹی اوتھل کے طلبہ نے حالیہ جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاج میں طلبہ، طالبات اور اساتذہ نے شرکت کی اور یونیورسٹی کے اندر ریلی نکالی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں تصاویر اور پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے اور لاپتہ ساتھی طلبہ کے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ “تعلیم کے میدان کو بھی غیر محفوظ بنا دیا گیا ہے طلبہ کو اغوا کرنا ناقابل قبول ہے یہ ہماری تعلیم اور نجی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، ہم اپنے دوستوں کی واپسی تک خاموش نہیں رہیں گے۔

طلباء کے مطابق گذشتہ روز اوتھل بازار سے چار طلبہ کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں گلاب، بالاچ، بیان اور ناصر شامل تھے کچھ بازیاب ہوئے دیگر تاحال لاپتہ ہیں۔

احتجاجی طلبہ نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، لیکن ہم اپنے حق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے اگر ہمارے ساتھی بازیاب نہیں ہوتے تو ہم اپنے احتجاج کو مزید شدت دینگے اور اس تمام کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکام پر عائد ہوگی۔