شام: حکومت مخالف فورسز دمشق میں داخل، صدر بشارالاسد کے ملک چھوڑنے کی اطلاعات

178
  • بشار الاسد حکومت کا خاتمہ ہو گیا ہے: سینئر فوجی عہدیداروں کا اعلان
  •  بشارالاسد ایک جہاز میں بیٹھ کر دمشق چھوڑ گئے ہیں، آرمی آفیسرز
  •  بشارالاسد کی منزل نامعلوم ہے، آرمی آفیسرز
  • باغی فورسز دمشق میں داخل ہو گئی ہیں۔
  •  ہزاروں افراد کا دمشق میں ’آزادی‘ کا جشن

شام میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دمشق میں داخل ہو گئے ہیں اور ملک بھر میں حیرت انگیز پیش قدمی کر رہے ہیں۔ دارالحکومت دمشق کے رہائشیوں نے، ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاع دی ہے۔ دوسری جانب سیرین وار مانیٹرز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ بشارالاسد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے رائٹرز نے شام کے فوجی عہدیداروں کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ اسد حکومت ختم ہو گئی ہے اور وہ نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔

شام کی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ حکومت کے حامی ایک ایف ایم ریڈیو ’شام‘ نے خبر دی ہے کہ دمشق کا ائرپورٹ خالی کرا لیا گیا ہے اور لڑائی رک گئی ہے۔

اے پی کے مطابق، حکومت کے باغی حملہ آوروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ دمشق کے شمال میں واقع ایک فوجی جیل سے اپنے قیدیوں کو چھڑوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

اس سے ایک رات قبل اپوزیشن فورسز نے شام کے تیسرے بڑے شہر حمص پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا اور حکومتی فورسز پچھے ہٹ گئی تھیں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے شام کے فوجی افسروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر بشارالاسد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھی سیرین وار مانیٹرز کے حوالے سے ایسے ہی دعوے کی اطلاع دی ہے۔

رامی عبدالرحمٰن نے جن کا تعلق سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس سے ہے، اے پی کو بتایا ہے کہ بشارالاسد نے اتوار کو دمشق سے فلائٹ لی تھی۔