سیکیورٹی خدشات، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح تیسری بار ملتوی

491

نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فضائی آپریشن کے لیے کھولنے کا معاملہ ایک بار پھر التوا کا شکار ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق یکم جنوری کو نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروازوں کے لیے آپریشنل نہیں ہو سکے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے تیسری بار ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب منسوخ کر دی۔

ذرائع وزارت ہوا بازی کے مطابق پی آئی اے کی نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے یکم جنوری کی پہلی کمرشل پرواز کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

پی آئی اے نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے یکم جنوری کو شیڈول پہلی کمرشل پرواز کو منسوخ کیا ہے۔ یاد رہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چینی سرمایہ کاری سے 246 ملین ڈالر کی خطیر لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر پر 55 ارب روپے کی لاگت آئی ہے، ایئرپورٹ کے رن وے عالمی معیار کے مطابق بنائے گئے ہیں، جن پر ایئر بس 380 سمیت دیگر بڑے طیارے بھی لینڈ کر سکتے ہیں۔ یہ ایئرپورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ ہے، اور چین کے اشتراک سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسے تعمیر کیا ہے۔

خیال رہے کہ گوادر ائیرپورٹ سی پیک پروجیکٹ کا حصہ ہے، سی پیک کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبہ قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنا اور بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ گوادر پورٹ ، سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں پر خودکش حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی دو ہزار اٹھارہ سے مسلسل چین کے معاشی اور عسکری مفادات کو نشانہ بنا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق حالیہ کراچی میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چین کے انجنئیرز پر بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ اور انٹیلجنس ونگ زراب کے کامیاب حملے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم پورے پاکستان میں کسی بھی مقام پر چین کے مفادات اور منصوبوں پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔