ریاستی اداروں کا نیوکاہان کوئٹہ کے رہائشیوں کو ہراساں کرنا ناقابل قبول ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی

47

‏بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیوکاہان کوئٹہ مری کیمپ کے مکینوں کو مختلف طریقوں سے مسلسل ریاستی ادارے اور علاقائی آلہ کار ہراساں کر رہے ہیں۔ ان میں کبھی ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے، انہیں علاقے سے بیدخل کرنے اور مختلف طریقوں سے ان کی زندگی کو اجیرن بنانے کی کوششیں شامل ہیں۔ ان حالات کے خلاف مختلف ادوار میں علاقے کے مکینوں کی جانب سے احتجاج اور پریس کانفرنسز کی گئی ہیں، مگر کہیں سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ ‏نیوکاہان کے رہائشی پہلے ہی سے تکلیف دہ زندگی گزار رہے ہیں۔ نیوکاہان کوئٹہ شہر کا واحد علاقہ ہے جہاں آج بھی بنیادی سہولیات موجود نہیں۔ نہ سڑکیں ہیں، نہ گیس و بجلی، اور نہ ہی اسکول و کالجز۔ مگر ان تمام سہولیات کی غیر موجودگی کے باوجود علاقے کے مکینوں کو ان کے گھروں سے بیدخل کرنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔

‏ترجمان نے کہاکہ حال ہی میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈی اے) نے ان زمینوں پر اجارہ داری قائم کرنے اور انہیں ہتھیانے کے لیے مختلف طریقوں سے علاقے کے مکینوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سرفراز بگٹی کی پرائیویٹ ملیشیا، جو بدنامِ زمانہ “ڈیتھ اسکواڈ” یا “امن کمیٹی” کے نام سے جانی جاتی ہے، علاقے بھر میں خوف و ہراس پھیلا رہی ہے۔

‏انہوں نے کہاکہ ڈائریکٹر جنرل کیو ڈی اے، ایس ڈی او کلیم شاہ اور رحیم خلجی آئے روز علاقے میں ہوائی فائرنگ کر کے لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جو کہ باعثِ تشویش ہے۔

‏انہوں نے کہاکہ نیوکاہان شاید کیو ڈی اے یا لینڈ مافیا کے لیے منافع بخش زمین ہو، لیکن یہ بلوچوں کی اجتماعی یادداشتوں کا حصہ ہے۔ یہاں شہداء قبرستان، نواب خیر بخش مری کا جرگہ ہال اور ان کی آخری آرام گاہ بھی موجود ہے۔ نیوکاہان کے مکینوں کو ہراساں کرنے، ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے اور انہیں علاقے سے بیدخل کرنے کی تمام کوششیں قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ ‏بلوچ یکجہتی کمیٹی علاقے کے مکینوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان تمام ہتھکنڈوں کے خلاف عوامی مزاحمت کا حق محفوظ رکھتی ہے۔