حب کے غیور عوام گھروں سے باہر نکلیں اور مظلوم خواتین و بچوں کا ساتھ دیں۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

276

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ‏
یہ ریاست اپنی وحشت اور درندگی کی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔حب میں بلوچستان یونیورسٹی کے طالب علم زبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف جاری دھرنے پر براہِ راست فائرنگ اور خواتین و بچوں پر تشدد کھلی ریاستی دہشت گردی ہے۔

‏انہوں نے حب کے غیور عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور ان مظلوم خواتین و
بچوں کا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ریاست پاکستان کے جبر اور بربریت نے ہر حد اور انتہا کو عبور کر لیا ہے۔ اس وقت ہر گھر اور گدان ریاستی جبر سے متاثر ہے اور سراپا احتجاج ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت بلوچستان کے مختلف مقامات پر دھرنے، احتجاج اور ہڑتالیں جاری ہیں۔حب چوکی اور ہوشاب میں زبیر بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف دھرنے جاری ہیں، جبکہ تربت کے شہید فدا چوک میں شہید ظریف اور شہید نوید کے لواحقین اپنے پیاروں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف دھرنے اور ہڑتال کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ جبری لاپتہ زبیر بلوچ، شہید ظریف بلوچ، اور شہید نوید بلوچ کے خاندانوں کے احتجاج کی حمایت میں آج بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے شام یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔