کوئٹہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی فائن آرٹس کی طالبہ ماہرہ لہڑی بلوچ نے آج کوئٹہ میں اپنی تھیسز نمائش پیش کی، جس میں خواتین کو درپیش مشکلات اور سماجی مسائل کو اجاگر کیا گیا۔
ان کے فن پارے غربت، محرومی اور خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویوں کی عکاسی کرتے ہیں، خاص طور پر بلوچستان میں خواتین کو درپیش چیلنجز ان کے فن کا مرکز رہے ہیں۔
ماہرہ لہڑی بلوچ نے نمائش کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، میرے آرٹ کا مقصد خواتین کے بنیادی اور انسانی حقوق کو اجاگر کرنا ہے، جنہیں میں پینٹنگز کے ذریعے بیان کرنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فن پارے بلوچستان میں خواتین کی جدوجہد، مشکلات اور ان کے حقوق کی اہمیت کو نمایاں کرنے کی ایک کوشش ہیں۔
ماہرہ نے اس موقع پر خواتین کی تعلیم اور خود مختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا بلوچستان میں خواتین کو تعلیمی طور پر پسماندہ رکھا گیا ہے اگر خواتین کو تعلیم دی جائے تو وہ معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین نہ صرف اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں بلکہ معاشرے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
نمائش میں ماہرہ کے فن پاروں نے خواتین کے ان مسائل کو نمایاں کیا جو انہیں گھریلو، معاشرتی اور معاشی سطح پر درپیش ہیں ان کے مطابق، میری آرٹ کا مقصد خواتین کو ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ زندگی بھر چار دیواری تک محدود نہ رہیں بلکہ اپنی اور اپنے معاشرے کے لیے کچھ کر سکیں۔
ماہرہ کا کہنا تھا کہ ان کے فن کی بنیاد ان کی یہ خواہش ہے کہ خواتین اپنی اہمیت کو سمجھیں اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں ان کے کام نے بلوچستان میں خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا خاص طور پر تعلیم، خود مختاری اور معاشرتی شرکت کے میدان میں۔
نمائش میں شرکت کرنے والے افراد بلخصوص خواتین نے ماہرہ لہڑی بلوچ کی کاوشوں کو سراہا اور ان کے پیغام کو معاشرے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا اور کہا انکا فن بلوچستان کی خواتین کے مسائل کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی ایک موثر کوشش ہے۔