بلوچستان سے مزید دو افراد کی لاشیں برآمد، چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ لاشیں برآمد
کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد سے ایک ماہ قبل لاپتہ ہونے والے کمسن لڑکے امان اللہ ولد طاؤس کی نعش نوحصار کے پہاڑوں سے برآمد ہوئی ہے۔
مقامی انتظامیہ نے لاش کو تحویل میں لے کر تحقیقات کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔
اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے کلگ کی رہائشی ایک بزرگ خاتون، جو اتوار کی شام علی آباد کے راستے پر گم ہو گئی تھیں، ان کی لاش پیر کی صبح لیویز فورسز نے برآمد کرکے اہل خانہ کے حوالے کر دی۔
رواں ہفتے تربت سے یہ دوسری خاتون کی لاش ہے۔
24 گھنٹوں میں 6 لاشوں کی برآمدگی
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں سے 6 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پیر کو خضدار کے علاقے زہری سے 8 سال قبل لاپتہ ہونے والے عابد حسین اور مستی خان کی باقیات ملی تھیں، جبکہ اتوار کو آواران سے فقیر جان اور عیسیٰ نامی دو افراد کی لاشیں برآمد کی گئی، جو طویل عرصے سے لاپتہ تھے۔
بلوچستان میں غیر شناخت یافتہ اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی انسانی حقوق کے لیے سنگین مسئلہ بن چکا ہے، مگر حکومتی اداروں کی جانب سے کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔