پاکستانی فورسز کے ہاتھوں مزید ایک شخص بلوچستان سے جبری لاپتہ
تفصیلات کے مطابق رواں سال 8 اکتوبر کو مچھ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد ازاں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بابل جان لہڑی گذشتہ روز بازیاب ہوگئے ہیں۔
انکی بازیابی کی تصدیق انکے قریبی دوستوں نے کردی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے دشت میں رات گئے پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر دھاوا بولتے ہوئے گھر میں موجود لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
اس دوران پاکستانی فورسز نے مقامی بینجو ماسٹر عصا گزیر کے گھر سے انکے بیٹے طیب ولد عصا کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
یاد رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کا ایک طویل سلسلہ جاری ہے جہاں آئے روز پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوتے رہتے ہیں، گذشتہ روز ہی بلوچستان کے مختلف اضلاع سے چھ افراد کی جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوئی تھی۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے حوالے کام کرنے والے تنظیموں کا الزام ہے کہ پاکستان فورسز ایسے ہتھکنڈوں سے بلوچستان میں جاری حقوق کی تحریک کو دبانے کے لیے سیاسی اور غیر سیاسی افراد بلخصوص سیاسی رہنماؤں کے رشتہ داروں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بناتی ہے۔
ان تنظیموں نے بینل اقوام اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کریں۔