بلوچستان بھر میں شدید سردی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث عوام کو روزمرہ زندگی میں سخت مشکلات کا سامنا ہے سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس لوڈشیڈنگ کے خلاف آئے روز احتجاج بھی بڑھ گیا ہے۔
خاص طور پر بلوچستان کی مرکزی شاہراہوں پر شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر گیس کی عدم فراہمی کے خلاف شدید مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث عوامی زندگی شدید متاثر ہوئی ہے، اور لوگ سردیوں میں ہیٹر، چولہے اور دیگر حرارتی آلات کے استعمال سے محروم ہیں۔
جبکہ اس گیس سلنڈر استمعال کی وجہ سے افسوسناک واقعات بھی پیش آرہے ہیں ، ابتک گیس دھماکوں سے درجنوں افراف ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔
اس بحران کے باوجود، حکومت بلوچستان اور بلوچستان ہائی کورٹ گیس لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس کی وجہ سے عوام کا غصہ بڑھ گیا ہے۔ گیس کی غیرمناسب فراہمی نے نہ صرف روزمرہ کے کاموں کو متاثر کیا ہے بلکہ صحت کے مسائل بھی بڑھا دیے ہیں۔
سردی کی شدت اور گیس کی کمی کے سبب عوام بیمار ہو گئے ہیں اور ہسپتالوں میں رش بڑھ گیا ہے۔یہ صورتحال حکومتی انتظامات کی ناکامی کی عکاسی کرتی ہے، اور عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر گیس لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگوں کو اس سنگین بحران سے نجات مل سکے۔