13 نومبر یوم شہداء بلوچستان کی مناسبت سے بلوچستان سمیت کئی ممالک میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
بلوچ شہدا کمیٹی کی جانب سے بلوچستان، خلیجی ممالک میں شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے تقاریب میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
مختلف ممالک میں تقاریب کے دوران شہدا کی تصویروں پر پھول نجاور کرکے شمع روشن کئے گئے۔
اس دوران تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ ۱۳ نومبر کا دن بلوچ قوم کے لئے ایک اعزاز سے کم نہیں، اس مقدس دن بلوچ قُوم بہ سر فخر بُلند ہوکر اپنے شہدا کی قربانیوں، جرأت اور مادر وطن بلوچستان کی حصولِ آزادی کے لئے بہائے جانے والے خون کے نذرانے کو ایک اعزاز و شان کے طور پہ مناتی اور یاد کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 13 نومبر مخص ایک دن نہیں بلکہ وہ عظیم شہدا سے عہد و پیما کے لئے ہمارے لئے مقدس دن ہے کہ ہم شہیدوں کے خواہش آزاد بلوچستان کی حصول کے لئے اس جدوجہد کو آگے لیجانے کی قول کو دہراتی ہیں ۔
مقررین نے کہاکہ آج بلوچ قوم اس دن کی مناسبت سے جس یکجہتی کا مظاہرہ کررہے ہیں یہی ہمارے شہدا کا حاصل حصول ہے۔
مقررین نے کہاکہ بلوچ وطن کے ہزاروں معلوم اور نامعلوم شہدا نے اپنے خون سے اس تحریک کو کامیابی کی جانب گامزن کیا ہے ۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ میں بھی شہدا دن کی مناسبت سے شمع روش کیے گئے اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے ۔
دریں اثنا گذشتہ روز شہدا دن کی مناسبت سے ایک بلوچی دیوان منعقد کیا گیا۔ جس میں بلوچی اور براہوئی زبان کے نامور گلوکار میر احمد بلوچ، ساول کندیل اور میرل بلوچ نے شہدا کی جدوجہد اور انکی قربانیوں پر گیت گائے ۔