گوادر بم حملے و مستونگ میں مخبروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

163

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئےکہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے مستونگ میں قابض پاکستانی فوج کے خفیہ اداروں کے دو مخبروں کو گرفتاری کے بعد ہلاک کردیا جبکہ گوادر میں پاکستانی فورس کے اہلکاروں کو بم حملے میں نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے 16 نومبر کی شب گوادر، نیو ٹاؤن میں پاکستانی فورس اے این ایف کے دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے میں دشمن اہلکاروں کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے مَرو، اسپلنجی میں 10 نومبر کو قابض پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے ایک آلہ کار عبدالرحمان ولد خدا رحیم سکنہ ڈیرہ مراد جمالی کو حراست میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش عبدالرحمان نے اعتراف کیا کہ اس کو پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسپلنجی میں چندہ جمع کرنے کے بھیس میں مخبری کیلئے بھیجا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ دشمن آلہ کار نے مزید اعتراف کیا کہ وہ قابض فورسز کا حصہ رہا ہے اور تفتان، نوشکی اور مستونگ میں دشمن کے پیرول پر بطور مخبر کام کرتا رہا ہے جبکہ دوران تفتیش اس نے اپنے نیٹورک سے منسلک دیگر افراد کے نام بھی افشاں کیے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے 13 نومبر کو پاکستانی فوج کے ایک اور مخبر و آلہ کار محمد نور ولد محمد اسلم سکنہ پنجاب کو حراست میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مخبر و آلہ کار نے اعتراف کیا کہ وہ بھیس بدل کر اسپلنجی، مَرو اور گردنواح میں پاکستان فوج کیلئے مخبری کرنے آیا ہے۔ اس سے قبل سندھ کے مختلف علاقوں میں بھی پاکستانی فوج کے پیرول پر مخبری کرتا رہا ہے۔

بی ایل اے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ مخبروں کو جرائم ثابت ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنادی، جس پر سرمچاروں نے عملدرآمد کرتے ہوئے دونوں کو ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں کیخلاف ہماری کاروائیاں جاری رہینگے۔