کیچ میں مقامی آبادی کا احتجاج: پاکستانی فورسز سے گھروں کو خالی کرنے کا مطالبہ

115

پانچ سال سے گھروں پر قابض فورسز کے خلاف نو روزہ احتجاج، ضلعی انتظامیہ اور ایف سی سے مذاکرات ناکام

ضلع کیچ کے علاقے مند میں، مھیر کے رہائشی گذشتہ نو دن سے احتجاجاً سڑک بلاک کیے ہوئے ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی فورسز فوری طور پر ان کے گھروں سے قبضہ ختم کریں جن پر پاکستانی فورسز ایف سی پانچ سال سے قابض ہیں۔

ایف سی تمپ کے بریگیڈیئر اور ضلعی انتظامیہ نے احتجاجی کمیٹی سے بات چیت کی کوشش کی ابتدا میں انہوں نے مظاہرین کو دھمکانے کی کوشش کی، مگر جب مقامی افراد اپنے مطالبات پر ڈٹ گئے تو انتظامیہ نے چھ ماہ کی مہلت مانگ لی، جسے مھیر احتجاجی کمیٹی نے مسترد کر دیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے نمائندے رحیمہ جلال نے ایک ماہ کے اندر مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی پر مذاکرات کا نیا موقع فراہم کیا۔

مکینوں نے نے شرط رکھی کہ بات چیت میں علاقے کے موجودہ و سابق نمائندے، ڈی سی کیچ اور کیچ بار ایسوسی ایشن کو بطور گواہ شامل کیا جائے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پانچ سال تک انہوں نے فورسز کو “مہمان” رکھا، مگر اب ضلعی نمائندگان کو چاہیے کہ وہ خود ایک دو ماہ تک میزبانی کا تجربہ کریں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح مند اور تمپ کے دیہاتوں میں بھی فورسز نے لوگوں کے گھروں پر قبضہ کر رکھا ہے جہاں فورسز آبادی کی نگرانی، ڈرون کیمروں سے ویڈیوز بنانے اور لوگوں کی نجی زندگی میں مداخلت کرتی ہیں۔

مند مظاہرین کا مزید کہنا تھا آبادی کے بیچ فورسز کی موجودگی خاص طور پر خواتین کے لیے پریشانی کا سبب بنی ہوئی ہے، اور مختلف طریقوں سے شہریوں کو بلیک میل کرکے ان سے کام بھی لیا جاتا رہا ہے۔