بلوچستان ضلع کیچ اور ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فورسز نے مزید پانچ افراد کو جبری لاپتہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کیچ کے علاقے دشت کھڈان سے پاکستانی فورسز نے مقامی بازار پر چھاپہ مارتے ہوئے مزید تین نوجوانوں کو جبری لاپتہ کردیا ہے۔
جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والوں کی شناخت بلنگور کے رہائشی دکاندار اسماعیل ولد اسحاق، طالبعلم عمران ولد ستّار اور دشت کے رہائشی ڈاکٹر لیاقت علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز کے ہاتھوں لاپتہ مذکورہ نوجوان مبارک قاضی کی یاد میں منعقد مشاعرے میں شرکت کرنے کے لیے کھڈان آرہے تھے، جبکہ ڈاکٹر لیاقت کو دشت مسکر سے آج صبح پاکستانی فورسز نے ایک چھاپے کے دؤران لاپتہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ علاقے میں گذشتہ دنوں ایف سی کیمپ پر حملے کے بعد فورسز نے علاقے میں آپریشن کا آغاز کردیا تھا جس میں ابتک پانچ افراد پاکستانی کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے ہیں۔
گذشتہ روز ہی پاکستان فورسز نے آپریشن کے دوران کھڈان سے طلال ولد عمر اور عامر بلوچ ولد ابراہیم نامی دو افراد کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے دونوں نوجوان لاپتہ ہیں۔
ادھر ڈیرہ بگٹی سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو روز قبل پاکستانی فورسز نے ظفر احمد ولد عطا محمد بگٹی کو بازار مین روڈ پر واقع بھاگیا ہوٹل کے سامنے سے جبکہ احمد احمد علی عرف ڈیو ولد فیض علی بگٹی کو پیر کی صبح ڈیرہ بگٹی شہر سے جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے ۔