کوئٹہ پولیس کی جانب سے بلوچ طالبات پر بدترین تشدد، ان پر ناروا زبان کا استعمال کیا گیا۔ بساک

214

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ کوئٹہ پولیس کی جانب سے بلوچ فیمیل طلبہ پر بدترین تشدد اور لاٹھی چارج کیا گیا اور ان پر ناروا زبان کا استعمال کیا گیا۔

بساک نے کہا ہے کہ مختلف طالبعلموں کو گھسیٹ کر زبردستی وینوں میں ڈال کر انہیں تھانوں میں بند کیا گیا ہے جبکہ کئی طالبعلم زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل ہیں۔

بساک نے مزید کہاکہ پولیس سمیت انتظامیہ کی طالبعلموں پر اس ناروا سلوک بہت ہی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ بولان میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر کوئٹہ پولیس نے دھاوا بول کر پورے ہاسٹل کو اپنے قبضہ میں لیا ہے۔ طلباء پر بدترین تشدد اور آنسو گیس کا استعمال کرکے پورے ھاسٹل کو محصور کیا ہوا ہے۔ اور ہاسٹل میں موجود تمام طلباء کو کمروں سے نکال کر انہیں زبردستی گرفتار کرکے لے جانے کی کوشش کررہی ہے۔

واضح رہے کہ کالج کے ہاسٹل میں طالبعلموں کے درمیان ایک معمولی مسئلہ ہوا تھا جس کو جواز بنا کر پولیس نے ہاسٹل پر دھاوا بول کر سارے ہاسٹل کو میدان جنگ بنایا ہوا ہے۔