دارالحکومت کوئٹہ سے پنجاب جانے والی تمام مسافر کوچ کے سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی 25 نومبر تک عائد کی گئی کوچز پر پابندی کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حکومت نے ٹرانسپورٹر کے لیے رات کے سفر پر پابندی کیوں عائد کی ہے، تاہم بلوچستان میں کوئٹہ، کراچی اور پاکستان کے دیگر صوبوں کے درمیان روزانہ سینکڑوں گاڑیاں چلتی ہیں۔
کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بلوچ مسلح تنظیموں کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر یہ مراسلہ جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال اگست میں بھی ایک بڑا حملہ ہوا تھا جب بلوچ لبریشن آرمی نے “آپریشن ہیروف” کے نام سے بیلہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ اس کارروائی میں 50 سے زائد فوجی اور دیگر سرکاری اہلکار مارے گئے تھے۔
اسی طرح رواں مہینے کی 13 تاریخ کو بلوچ آزادی پسند حلقوں نے یوم شہداء منایا اس دن بلوچ مسلح تنظیموں کے امبریلا گروپ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 45 حملے کیے۔