پولیس اور دیگر حکام نے رائٹرز کو بتایا کہ ہفتہ کو کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر بم دھماکے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
بلوچستان کے انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ ہدف انفنٹری اسکول کے فوجی اہلکار تھے، دھماکے میں اب تک 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے رائٹرز کو بتایا، “اب تک 44 زخمیوں کو سول ہسپتال لایا جا چکا ہے۔”
دوسری جانب کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ اور ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نشانہ پاکستانی فورسز کے اہلکار تھے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ خودکش تھا جسکی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود کش کو روکنا انتہائی مشکل ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کیئے گئے مختصر بیان میں کہا ہے کہ آج صبح کوئٹہ ریلوے اسٹیشن میں پاکستانی فوج کے ایک دستے پر اس وقت فدائی حملہ کیا گیا، جب وہ انفنٹری اسکول سے کورس ختم کرنے کے بعد بذریعہ جعفر ایکسپریس واپس جارہے تھے۔
جیئند بلوچ کا کہنا ہے کہ حملہ بی ایل اے کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے سر انجام دیا۔