بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج ریلوے اسٹیشن کے مقام پر پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے کی مجید برگیڈ نے کی ہے جبکہ حملے کا ہدف انفنٹری اسکول سے کورس مکمل کرکے واپس جانے والے اہلکار تھے۔
دھماکے کے نتیجے میں 43 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 15 اہلکاروں کے نام ٹی بی پی کو موصول ہوئے ہیں۔
مذکورہ اہلکاروں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ یہ اہلکاروں لائٹ انفنٹری، بلوچ رجمنٹ، پنجاب رجمنٹ، سندھ رجمنٹ و دیگر سے تعلق رکھتے ہیں۔
موصول ہونے والی فہرست کے مطابق زخمیوں میں حوالدار محمد علی، حوالدار نعیم، صوبیدار سیف، نائک کلیم، لانس نائک احمد، حوالدار محمد ناصر، نائک وقاص، نائک رشید، نائک کاشف، نائک نوید، لانس نائک عاطف، نائک عمران، حولدار عبدالرحمان، حوالدار محمد فاروق اور نائک عزیز شامل ہیں۔
خیال رہے زخمیوں میں مزید اہلکار شامل ہیں جن کی تفصیلات آنا باقی ہے۔
کوئٹہ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے اکثریت فورسز اہلکاروں کی بتائی جاتی ہے۔